مزید پڑھیں

فضائی آلودگی کا باعث بننے والے 22 یونٹس مسمار، 58 یونٹس سیل

گزشتہ دو سالوں سے لاہور کی فضائی آلودگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کی روک تھام کےلیے پنجاب حکومت مکمل ناکام ہو چکی ہے، پنجاب کے سب سے بڑے شہر میں بڑی مقدار میں جگہ جگہ کوڑے کے ڈھیر لگے ہیں جن کو اٹھانے میں صوبائی حکومت فیل ہو چکی ہے، اس کے علاوہ شہر میں چربی پگھلانے والے کارخانے فضائی آلودگی کا باعث بن رہے تھے۔

اس سلسلے میں محکمہ ماحولیات پنجاب نے چربی پگھلانے والے یونٹس کیخلاف کریک ڈاون شروع کردیا۔ ترجمان ادارہ ماحولیات کے مطابق صوبے میں چربی پگھلانے کے 22 یونٹس مسمار، 58 یونٹس کو سیل جبکہ 44 یونٹس کیخلاف مقدمات درج کروائے گئے۔

ترجمان مطابق لاہور میں چربی پگھلانے والے 20 یونٹس سیل کیے گئے ہیں۔ قصور میں 22 کو مسمار اور 14 کو سیل کیا گیا ہے۔ ترجمان محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ چربی پگھلانے والے کارخانے فضائی آلودگی کا باعث بن رہے تھے۔ پلاسٹک، کچرا، جوتے، کپڑوں کو بطور ایندھن استعمال کیا جارہا تھا۔ یونٹس پر مردہ جانوروں کی چربی کو پگھلایا جارہا تھا۔