وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا ہے کہ امریکی موبائل فون کمپنی ’ایپل‘ امریکا میں اضافی 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی، جس سے آئندہ 4 برسوں میں اس کی مجموعی سرمایہ کاری کا 600 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایپل کی جانب سے امریکا میں مزید سرمایہ کاری کی خبر سے پہلے امریکی میڈیا نے دی جس کا اعلان صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ وہائٹ ہاؤس کی ایک تقریب میں باضابطہ طور پر کیا جائے گا۔
فروری میں، ایپل کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ وہ امریکا میں 500 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرے گا اور 20 ہزار افراد کو ملازمت دے گا جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس فیصلے کا سہرا اپنے سر لیا تھا۔
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی نے اسے اپنی ’تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری‘ قرار دیا تھا، جو اس وقت سامنے آیا جب ٹیک کمپنیاں آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کی ٹیکنالوجی میں غلبہ حاصل کرنے کے لیے ایک دوسرے سے مقابلہ کر رہی ہیں۔
یہ سرمایہ کاری ان منصوبوں پر مزید پیش رفت ہے جو 2021 میں اعلان کیے گئے تھے، جب ایپل نے کہا تھا کہ وہ امریکا میں 430 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا اور 5 سال کے اندر 20 ہزار نئی ملازمتیں پیدا کرے گا۔
تجارتی شراکت داروں پر ٹیرف عائد کرکے دباؤ ڈالنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسلسل امریکی کمپنیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اپنی پیداوار واپس امریکا منتقل کریں جبکہ انہوں نے ایپل کی اس سرمایہ کاری کا کریڈٹ بھی اپنی انتظامیہ کو دیا ہے۔
ایپل نے جولائی کے آخر میں 23.4 ارب ڈالر کا سہ ماہی منافع ظاہر کیا، جو تجزیہ کاروں کی توقعات سے بہتر تھا، حالانکہ کمپنی کو ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ وسیع ٹیرف کی وجہ سے زیادہ لاگت کا سامنا کرنا پڑا۔