اسلام آباد: بول نیوز کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف 9 مئی کے مقدمات کی سماعت اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز آصف نے کی۔ اڈیالہ جیل میں ہونے والی سماعت میں عدالت نے بشریٰ بی بی کا نام 12 مقدمات سے خارج کرنے کا حکم سنایا۔
بشریٰ بی بی کی جانب سے سلمان صفدر،محمد فیصل ملک،خالد یوسف چویدری ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ سماعت کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بشریٰ کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ راولپنڈی پولیس نے عدالت سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی تاہم عدالت نے درخواست مسترد کردی۔
سلمان صفدر نے کہا کہ عدالت نے آج جو فیصلہ دیا ہے اس سے پی ٹی آئی کے بانی کے کیسز پر بھی اثر پرنے کا امکان ہے۔ بشریٰ بی بی جی ایچ کیو اور آئی ایس آئی دفتر سمیت دیگر حساس مقامات پر حملوں کے مقدمات میں نامزد تھیں۔ اور پولیس نے ملزمہ کی طلبی اور جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کی درخواست دائر کر رکھی تھی۔
اس سے قبل 12 اگست کو عدالت نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے 9 مئی کے 12 مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواست خارج کردی تھی تاہم آج انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ان کے خلاف 12 مقدمات خارج کردیے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا اور اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جبکہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
9مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں یاسمین راشد، محمودالرشید، اعجاز چوہدری کے ساتھ ساتھ صنم جاوید کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔
بعدازاں ان مقدمات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بھی گرفتار کیا گیا تھا اور ایک عرصے سے یہ مقدمات عدالت میں زیر سماعت ہیں۔