تازہ ترین

ڈزنی نے اداکارہ جینا کارانو کی غلط برطرفی سے متعلق مقدمہ نمٹا دیا

ڈزنی نے جمعرات کو سابق “اسٹار وارز” اداکارہ جینا کارانو کی جانب سے دائر کردہ غلط برطرفی کے مقدمے کو نمٹا لیا، جس کے ساتھ ہی برسوں پر محیط تنازع اختتام کو پہنچا۔

کارانو نے ایک بیان میں کہا
میں نے ڈزنی فلم کے ساتھ ایک معاہدہ کر لیا ہے جسے میں تمام فریقین کے لیے بہترین نتیجہ سمجھتی ہوں۔ مجھے امید ہے کہ اس سے فورس کو کچھ سکون ملے گا. اور میں آپ کو فخر محسوس کروا سکوں گی۔ میں اگلے باب کی طرف بڑھنے کے لیے پرجوش ہوں۔ میری دلچسپیاں فنون میں ہیں، اور میں چاہتی ہوں کہ آپ بھی میرا ساتھ دیں۔

تقریبا 43 سالہ کارانو کو فروری 2021 میں “دی مینڈلورین” میں کارا ڈون کے کردار سے اس وقت برطرف کر دیا گیا تھا جب ڈزنی نے ان کے ایک متنازعہ سوشل میڈیا پوسٹ پر اعتراض اٹھایا۔ اداکارہ نے دعویٰ کیا کہ انہیں اپنے قدامت پسند نظریات کی وجہ سے ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا، اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک برتا گیا۔

سابق ایم ایم اے اسٹار کارانو نے سوشل میڈیا پر اپنے قدامت پسند نظریات کا کھل کر اظہار کیا، جن میں انہوں نے “بلیک لائیوز میٹر”، کووِڈ لاک ڈاؤنز اور ٹرانس جینڈر نظریات کی مخالفت کی۔

کارانو کو شدید تنقید کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب انہوں نے ایک یہودی خاتون کی تصویر پوسٹ کی، جسے دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمنوں کے زیر قبضہ شہر لووف میں بے رحمی سے مارا گیا تھا، اور اس واقعے کا موازنہ امریکہ میں قدامت پسندوں کے خلاف نفرت سے کیا، جو ان کے بقول اُس وقت یہودیوں کے خلاف نفرت سے مشابہت رکھتی ہے۔

انہوں نے لکھا
“یہودیوں کو سڑکوں پر مارا جاتا تھا، نازی سپاہیوں کے ہاتھوں نہیں بلکہ ان کے اپنے پڑوسیوں کے ہاتھوں۔۔۔ یہاں تک کہ بچوں کے ہاتھوں بھی۔ کیونکہ تاریخ میں رد و بدل کی گئی ہے، آج زیادہ تر لوگ یہ نہیں جانتے کہ نازی فوجیوں کو یہودیوں کو آسانی سے جمع کرنے سے پہلے حکومت نے لوگوں کو یہودیوں سے نفرت کرنا سکھایا تھا، صرف اس لیے کہ وہ یہودی تھے۔ سیاسی نظریات کی بنیاد پر کسی سے نفرت کرنا اس سے مختلف کیسے ہے؟”

ڈزنی نے “اسٹار وارز” کی مقبول اسپن آف سیریز سے انہیں برطرف کر دیا اور ایک بیان میں الزام لگایا کہ کارانو نے “ثقافتی اور مذہبی شناختوں کی بنیاد پر لوگوں کی تذلیل کی ہے۔” انہیں ان کی ٹیلنٹ ایجنسی یو ٹی اے (UTA) نے بھی چھوڑ دیا۔ کارانو نے 2024 میں ڈزنی پر مقدمہ دائر کیا جس میں انہوں نے غلط برطرفی اور امتیازی سلوک کا دعویٰ کیا، اور یہ بھی مطالبہ کیا کہ انہیں ان کے کردار میں دوبارہ کاسٹ کیا جائے۔

یہ مقدمہ ایلون مسک کی حمایت سے دائر کیا گیا، جنہوں نے ایک اقدام کے تحت یہ اعلان کیا تھا کہ ان کی سوشل میڈیا پلیٹ فارم “X” ایسے تمام افراد کے مقدمات کی مالی معاونت کرے گی جو یہ محسوس کریں کہ انہیں پوسٹ کی بنیاد پر اپنے آجر کی طرف سے غلط امتیاز کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

اپریل 2024 میں ڈزنی نے مقدمے کو خارج کرنے کی درخواست دی، اور دعویٰ کیا کہ انہیں یہ آئینی حق حاصل ہے کہ وہ اپنی کمپنی کو ایسے نظریات سے وابستہ نہ کریں جن سے وہ اتفاق نہیں رکھتے۔ کارانو نے سوشل میڈیا پر اس اقدام کی سخت مذمت کی اور کہا کہ ڈزنی نے ثابت کر دیا ہے کہ “اگر آپ ایسی بات کہیں گے جس سے وہ اختلاف کرتے ہوں، تو وہ آپ کو نکال دیں گے” اور یہ بھی الزام لگایا کہ ان کے سابقہ آجر نے ان کے بیانات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا۔

جمعرات کو معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے ڈزنی نے اپنا مؤقف تبدیل کیا اور کہا کہ کارانو “ہمیشہ اپنے ساتھیوں کی جانب سے قابل احترام” سمجھی جاتی تھیں، اور انہوں نے وعدہ کیا کہ مستقبل میں ان کے ساتھ دوبارہ کام کرنے کی کوشش کریں گے۔

ڈزنی کے بیان میں کہا گیا
“والٹ ڈزنی کمپنی اور لکاس فلم یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس کر رہے ہیں کہ ہم نے جینا کارانو کے زیر التوا مقدمے کو حل کرنے کے لیے ایک معاہدہ کر لیا ہے۔ مس کارانو ہمیشہ اپنے ہدایت کاروں، ساتھی اداکاروں اور عملے کی جانب سے قابل احترام سمجھی جاتی تھیں، اور انہوں نے اپنے فن کو بہتر بنانے کے لیے سخت محنت کی، جبکہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ شفقت اور احترام سے پیش آئیں۔ اس مقدمے کے اختتام کے ساتھ، ہم مستقبل قریب میں مس کارانو کے ساتھ دوبارہ کام کرنے کے مواقع تلاش کرنے کے منتظر ہیں۔”

- Advertisement -
سمیرا خان
سمیرا خان
سمیرا بول نیوز پاکستان پر لکھاری ہیں۔ سمیرا گزشتہ 2 سالوں سے بول نیوز پر کام کر رہی ہیں اور سیلف ڈویلپمنٹ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور سوشل میڈیا کا مطالعہ کر رہی ہیں۔ سمیرا سوشل میڈیا بہت کم استعمال کرتی ہیں، اس لیے آپ ان کو صرف ٹوٹر پر ہی دیکھ سکتے ہیں۔