گزشتہ ماہ ستمبر میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی کے بعد رواں ماہ کے آغاز میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا تاہم اب پھر سے کمی کا سلسلہ جاری ہے اور رواں مہینے میں پیٹرول کی قیمت برقرار رکھی گئی، جبکہ ستمبر میں خام تیل کی قیمتوں میں 10 ڈالر فی بیرل سے زائد کی کمی ہوئی ہے،
اکتوبر کے آغاز میں اضافہ سے قیمت 74 ڈالر فی بیرل ہو گئی تھی، جو ایک مرتبہ پھر کمی کے بعد 72 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے، دوسری جانب ڈالر کی قیمت 277.70 روپے پر مستحکم رہنے کے بعد اب کچھ بڑھی ہے اور ڈالر 278.16 روپے کا ہو گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے ہر 15 روز بعد پیٹرول کی قیمت میں ردوبدل کا فیصلہ کیا جاتا ہے، رواں کے اختتام پر خیال کیا جا رہا ہے کہ یکم نومبر سے پیٹرول کی قیمت میں 3 سے 5 روپے کی کمی کی جائے گی۔
آخری مرتبہ جب 15 اکتوبر کو جب پیٹرول کی قیمت کو 247 روپے 50 پیسے پر برقرار رکھا گیا تھا اس وقت خام تیل کی قیمت 74.25 ڈالر فی بیرل تھی جو کہ اب 72.70 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق گزشتہ 15 دنوں میں خام تیل کی قیمتوں میں 2 ڈالر فی بیرل کی کمی کے باعث پیٹرول کی قیمت میں 3 سے 5روپے فی لیٹر کی کمی کا امکان ہے، تاہم واضح رہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے یا کمی کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ اوگرا کی سمری کی روشنی میں 31 اکتوبر کی شب کرے گی۔
حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اس وقت پیٹرولیم مصنوعات یعنی کہ پیٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل یا لائٹ ڈیزل آئل کی فروخت سے کسی قسم کا سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا ہے، البتہ پیٹرول اور ڈیزل سے فی لیٹر 60 روپے پیٹرولیم لیوی جبکہ مٹی کے تیل سے 5 پیسے پیٹرولیم لیوی کی مد میں وصول کیے جا رہے ہیں۔