مزید پڑھیں

سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے کا ترمیمی بل مؤخر

حکومت سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی عیسیٰ کو مدت ملازمت میں توصیح دینے کےلیے دن رات کوشاں ہے، اور مختلف طریقے اپنانے میں پیش پیش ہیں لیکن آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے کا ترمیمی بل مؤخر کردیا گیا، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل مؤخر کرنے کی تجویز دی۔

سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد میں اضافے کا بل ایوان میں پیش کردیا گیا، حکومتی رکن دانیال چوہدری نے قومی اسمبلی میں بل پیش کیا۔ بل پیش کرنے کا مقصد سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 23 کرنا ہے۔

مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی دانیال چوہدری نے بل پیش کرنے کی اجازت کی تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ جب آخری مرتبہ یہ بل متعارف ہوا تھا اس وقت آبادی 16 کروڑ تھی، سپریم کورٹ میں پینڈنگ کیسز 54 ہزار سے زیادہ ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ بل پرائیویٹ ممبرکے طورپرپیش نہیں ہوسکتا، ججزکی تعداد بڑھنا صرف حکومت کی صوابدید ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے کا ترمیمی بل مؤخرکردیا جبکہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل مؤخر کرنے کی تجویز دی۔

وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کل سینیٹ میں بھی اس پر سیر حاصل بحث ہوئی، ہماری آبادی 25 کروڑ اور ججوں کی تعداد 17 ہے، کریمنل اور سول کیسز میں عبوربھی ایک معاملہ ہے، اگر ہم چھٹیوں پر بات کرتے ہیں تو اسے چڑھائی سمجھا جائےگا، اب عدلیہ کو خود اس حوالہ سے سوچنا ہو گا، ابھی اس معاملہ پرحکومت کا کوئی فیصلہ نہیں کہ تعداد بڑھانی ہے یا نہیں۔

وزیرقانون نے کہا کہ سینیٹ میں کل ایسا ہی کیس کمیٹی کو بھیجا گیا، آج بے شک اس بل کو موخر کر دیا جائے تو کوئی اعتراض نہیں، جوڈیشل اصلاحات ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔